نیویارک،6مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ادویات بنانے والی کمپنی جانسن اینڈ جانسن کو ایک امریکی عدالت نے حکم دیا ہے کہ وہ ایک خاتون کو گیارہ کروڑ جرمانہ ادا کرے۔ خاتون کا دعویٰ ہے کہ جانسن اینڈ جانسن کا ٹیلکم پاؤڈر استعمال کرنے سے انھیں کینسر ہوگیا۔
62 سالہ لوئیس سلیمپ کا کہنا ہے کہ چار دہائیوں تک ٹیلکم پاؤڈر استعمال کرنے کے بعد انھیں اوویریئن کینسر ہوگیا۔وکیلِ استغاثہ کا کہنا ہے کہ جانسن اینڈ جانسن نے اپنے صارفین کو کینسر کے ممکنہ خطرات کے بارے میں صحیح سے تنبیہ نہیں کی تھی۔شہر سینٹ لوئس میں دیے جانے والے اس عدالتی حکم نامے میں متعین کی گئی جرمانے کی رقم جانسن اینڈ جانسن کے خلاف ٹیلکم پاؤڈرز کے حوالے سے 2400 کیسز میں سب سے زیادہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیلکم پاؤڈر کے کینسر سے منسلک ہونے کا ثبوت نہیں ہے۔ جانسن اینڈ جانسن کا کہنا ہے کہ وہ عدالتی حکم کے خلاف اپیل کریں گے۔ شہر سینٹ لوئس میں دیے جانے والے اس عدالتی حکم نامے میں متعین کی گئی جرمانے کی رقم جانسن اینڈ جانسن کے خلاف ٹیلکم پاؤڈرز کے حوالے سے 2400 کیسز میں سب سے زیادہ ہے۔وئیس سلیمپ کا پہلی بار 2012 میں کینسر تشخیص کیا گیا تھا۔ اس وقت وہ ان کے جگر تک پہنچ چکا ہے اور اس وقت کیمو تھراپی کروا رہی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے جانسن اینڈ جانسن کا بیبی پاؤڈراور شاور ٹو شاور پاؤڈر استعمال کیا۔ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ’ایک دفعہ پھر ہم نے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ کمپنیاں سائنس کو نظر انداز کرتے ہوئے امریکہ کی خواتین کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے انکار کرتے ہیں۔کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ ’ہم مزید تحقیق کی تیاری کر رہے ہیں اور ہم جانسن اینڈ جانسن بیبی پاؤڈر کے محفوظ ہونے کا دفاع کرتے ہیں۔